حکومت کا زوال دیکھتے ہی دیکھتے اس سال نئے انتخابات ہوں گے، عمر ایوب

اسلام آباد: قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ وہ حکومت کا خاتمہ اور اس سال انتخابات ہوتے دیکھ رہے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے لیکن پھر بھی اسے مکمل طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ سمجھوتہ کرنے والی حکومت ہے جس پر کسی کو اعتماد نہیں اور نہ ہی یہ مضبوط فیصلے لے سکتی ہے۔
عمر ایوب نے فوری طور پر نئے انتخابات، لیول پلیئنگ فیلڈ اور پی ٹی آئی قیادت کے خلاف مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ’’ایک دن وہ جیل کا دروازہ کھولیں گے اور پی ٹی آئی کے بانی سے کہیں گے کہ وہ ان سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
عمر ایوب نے کہا کہ ’انہیں پی ٹی آئی کے بانی کو بتانا ہوگا کہ آکر حکومت سنبھالیں، ہم اسے نہیں چلا سکتے‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے لیے اچھا ہو گا، یہ حکومت جلد از جلد تبدیل ہو جائے۔
ایوب نے کہا کہ ملک میں درکار سخت اصلاحات صرف پی ٹی آئی کے بانی ہی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ہو یا حکومت، سب کو بیٹھ کر مذاکرات کرنا ہوں گے۔ عمر ایوب نے کہا کہ ہمیں ہمارا مینڈیٹ واپس کرو، پھر ہم ان سیاسی جماعتوں سے بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے تین رکنی کمیٹی بنائی تھی۔ اس کمیٹی کے ساتھ کسی نے بات نہیں کی اور نہ ہی ہم اس کے لیے بہت زیادہ بے چین ہیں۔ پی ٹی آئی کے بانی نے کسی کے لیے یہ کہہ کر کمیٹی بنائی تھی کہ آپ نے ہم سے بات نہیں کی۔
عمر ایوب نے پیپلز پارٹی کے ایک سینئر رہنما کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’یا تو مسلم لیگ (ن) ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپے گی یا ہم ان کی طرف‘‘۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئین میں ہائبرڈ سسٹم کا کوئی حوالہ نہیں، اگر یہ فی الحال چل رہا ہے تو یہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اسے ہائبرڈ سسٹم قرار دیتے ہیں، وہ ایک غیر آئینی معاملے پر بات کر رہے ہیں، جس کے لیے آرٹیکل 6 کا نفاذ ضروری ہے۔
"یہ نظام اور حکومت نہیں چل سکے، اور حکومت جلد گر جائے گی،" انہوں نے پیش گوئی کی۔ حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ "وہ بجٹ کی تاریخ کو ٹال رہے ہیں"۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آئی ایم ایف نے انہیں کہا ہے کہ بجٹ پر اپوزیشن سے مشاورت کریں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔